”اور ھم تورسولوں کو صرف اس غرض سے بھیجتے ھیں کہ( نیکوں کو جنت کی)خوشخبری دیں او (بدوں کو عذاب جہنم سے) ڈرائیں، پھر جس نے اچھے کام کئے تو ایسے لوگوں پر قیامت میں کوئی خوف نہ هوگا اور نہ ھی وہ غمگین هوں گے۔“
ن: عطا محمد
عنوان 1: نبوت قرآن کریم کے آئینہ میں
خود قرآن مجید، پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ ہے- قرآن مجید میں متعدد آیات پائی جاتی ہیں، جو اس کتاب الہٰی کے معجزہ ہونے کو ثابت کرتی ہیں- اس کے علاوہ قرآن مجید میں ایسی فراوان آیات ہیں جن کا یاک حصہ بعض جہات سے پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معجزہ شمار ہوتا ہے: جیسے مستقبل کی پیشنگوئی، ماضی کی خبر، بلند الہٰی معارف وغیرہ، کیونکہ لوگ پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توسط سے ان وحی پر مبنی مطالب سے آگاہ ہوئے- قرآن مجید، پیغمبراسلام{ص} کے مزید دو معجزوں کے بارے میں واضح الفاظ میں ذکر کرتا ہے: ان میں سے پہلا معجزہ اسراء یعنی رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معراج ہے-
ن: عطا محمد
عنوان 1: مقامِ محمدی ص قرآن میں
کبھی حضور اکرم کی عمر مبارک کی قسم کھا کر”لعمرک۔۔ القرآن”
کبھی شہرِ ولادتِ مصطفیٰ “مکہ” کی قسم کھا کر، “لا اقسم بھذالبلد۔۔ القرآن”
کبھی مقام قاب قوسین او ادنیٰ پر بٹھا کر “ثم دنی فتدلی فکان قاب قوسین او ادنیٰ۔۔ القرآن”
بلکہ اللہ رب العزت تو اپنی قسم بھی خود کو ربِ مصطفیٰ کہہ کر کھاتا ہے “فلاوربک لا یومنون حتیٰ یحکموک ۔۔۔ القرآن”
ن: عطا محمد
عنوان 1: مقامِ محمدی ص قرآن میں
مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلمان اسکالرس نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوانح حیات لکھنے پر اپنے علم کو وقف کرتے ہیں اور اس سلسلے میں وہ مکمل طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قدیمی سیرت پر انحصار کرتے ہیں۔ تاہم، قدیمی سیرت مکمل طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ابتدائی زمانے کی سوانح حیات لکھنے والوں کی تحریرپر مبنی رہی ہیں جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے 125 سال سے بھی زیادہ کے بعد ابن اسحاق (d.151 AH/768 CE) کے ذریعہ ترتیب دیا گیا اور جسے تقریباً پچاس سال بعد ابن ہشام (d. 218/834) کے ذریعہ شائع کیا گیا۔
ن: عطا محمد
عنوان 1: مقامِ محمدی ص قرآن میں
س ١؎۔قرآن مجید کی
کون سی آیت نماز پنجگانہ کے اوقات کی طرف اشارہ ہوا ہے ؟
ج۔
قرآن مجید میں سورہ طہٰ آیت نمبر ١٣٠۔
) فاصبر
علی ما یقولون سَبِّح محمد ربّک قبل طلوع الشمس و قبل غروبھا و من انا یِ ا للیل ،
فسبح و اطراف النھار لعلک ترضیٰ )
اے
رسول جو کچھ کفار بکا کرتے ہیں تم اس پر صبر کرو اور سورج کے طلوع ہونے سے پہلے
اور غروب ہونے سے پہلے اور رات کے دوران اور رات کے اطراف میں اپنے خدا کی حمد اور
تسبیح بجا لاتے ، تاکہ اس کی خوشنودی حاصل ہو ۔
ن: عطا محمد
• قرآن میں کل” ۱۱۴“ سورے ہیں۔
• قرآن میں ”۶۲۳۶“آیتیں ہیں۔
• قرآن میں کل” ۱۰۱۵۰۳۰“نقطے ہیں۔
• قرآن میں کل”۹۳۲۴۳“فتحہ(زبر )ہیں۔
• قرآن میں کل”۳۹۵۸۶“ کسرہ (زیر ) ہیں ۔
• قرآن میں کل”۴۸۰۸“ضمہ (پیش ) ہیں ۔
• قرآن میں کل”۱۹۲۵۳“تشدید ہیں۔
• قرآن میں کل”۳۲۳۶۷۱“حروف استعمال ہوئے ہیں۔
• قرآن میں کل”۱۷۷۱“عدد ”مد“ ہیں۔
• قرآن میں کل”۷۷۷۰“کلمہ استعمال ہوئے ہیں۔
• قرآن میں کل”۱۰۰۰“ رکوع ہیں۔
• قرآن میں کل”۱۲۰“”حزب “ہیں۔
ن: عطا محمد
عنوان 1: قرآن مجید میں | قرآنی معلومات
ایک فقیر امیر شخص کے پاس گیا اور اس کہا کہ قرآن میں آیا ہے کہ
"انما المومنون اخوۃ (حجرات، 10)، تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں"۔
اس نطر سے میں تمہارا بھائی ہوں اور تمہارے مال میں میرا بھی حصہ ہے۔
یہ بات سن کر اس امیر شخص نے ایک دینار نکال کر فقیر کو دے دیا۔ فقیر ایک دینار کو دیکھ کر بہت ناراض ہوا اور کہنے لگا کہ میرا حصہ اس سے بھی زیادہ بنتا ہے۔
اس امیر شخص نے ہنستے ہوئے
کہا: صرف تم ہی میرے بھائی نہیں ہو بلکہ پورے عالم اسلام کے مسلمان میرے بھائی ہیں
اگر سب میں اپنی دولت تقسیم کرونگا تو تمہارا حصہ صرف اتنا ہی بنے گا۔
ن: عطا محمد
عنوان 1: انما المومنون اخوۃ
تو کنجوس آدمی نے جواب دیا:
ن: عطا محمد
عنوان 1: و لا تؤتؤا السفھاء اموالکم
قارئین کرام ! آئیے قرآن مجید کی ان آیات کا مطالعہ کرتے ھیں جن میں خداوندعالم کے وجود کو بیان کیا گیا ھے کیونکہ درج ذیل آیات میں حیوانات کی خلقت اور دوسرے دقیق نظام کو بیان کیا گیا ھے جن کے مطالعہ کے بعد انسان کو یہ یقین هوجاتا ھے کہ حساب شدہ نظام یونھی اتفاقی طور پر پیدا نھیں هوا۔
ن: عطا محمد
عنوان 1: قرآن مجید میں توحید
دینی تعلمات میں جهاں پر خدا کی معرفت کی بحث کی جاتی هے، وهاں پر ذات الهی، اس کی تمام صفات اور مراتب، من جمله توحید کے مراتب کی بحث کی جاتی هے ـ اس بناپر، جهاں پر لفظ جلاله "الله" آیا هے، وه توحید کے مراتب پر دلالت کرتا هے اور یه وهی چیز هے که بعض مفسرین سوره بقره کی آیت نمبر 136 کی تفسیر کے بارے میں اس کے قائل هیں ـ البته واضح هے که یه مطلب لفظیه اور صریح دلالت کے مطابق قابل استفاده نهیں هے ـ بلکه خارجی قرائن اور آیات و روایات سے استفاده هونے والے دوسرے لفظی دلائل کے پیش نظر التزامی دلالت کے مطابق قابل تصور هے ـ
ن: عطا محمد
عنوان 1: قرآن مجید میں توحید