دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال لاہوری
دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال لاہوری

اقبال کی قرآن فہمی دوسری قسط

اقبال کی قرآن فہمی دوسری قسط میاں محمد سعید شاد

کچھ دنوں کے بعد ڈاکٹر اقبالؒ صاحب نابینا صاحب کے علاج سے اچھے ہو گئے اور اپنی صحت یابی کے بعد دلی میں حکیم صاحب کے پاس بطور اظہار تشکریہ دو اشعار بھیج دئیے۔ ان شعروں نے اس شاہکار علاج کو زندہ جاوید بنا دیا ....

ہے دو روحوں کا نشیمن یہ تن خاکی مرا         ایک میں ہے سوزومستی، ایک میں ہے تاب و تب

ایک جو اللہ نے بخشی مجھے صبح ازل                  دوسری وہ آپ کی بھیجی ہوئی ”روح الذہب

القرآن الفرقان سورة آل عمران (103:3) ”اور مضبوطی سے پکڑ لو اللہ تعالیٰ کی رسی سب مل کر اور جدا نہ ہونا اور یاد رکھو اللہ تعالیٰ کی وہ نعمت جو اس نے تم پر فرمائی جب کہ تم تھے آپس میں دشمن، پس اس نے الفت پیدا کر دی تمہارے دلوں میں تو بن گئے تم اسکے احسان سے بھائی بھائی اور تم کھڑے تھے دوزخ کے گڑھے کے کنارے پر تو اس نے بچا لیا تمہیں اس میں گرنے سے یونہی بیان کرتا ہے اللہ تعالیٰ تمہارے لئے اپنی آئتیں تاکہ تم ہدایت پر ثابت قدم رہو۔“ 3جون 1931ءکو مسلمانان لاہور کا جلسہ عام موچی دروازے کے باہر منعقد ہوا جسکی صدارت کرتے ہوئے علامہ صاحب نے فرمایا: تم آج تک اپنی مصیبت کے علاج کےلئے ہزاروں تدبیریں کرچکے ہو، اب ایک تدبیر محمد عربی ﷺ کی بھی آزما۔ حضور فرماتے ہیں ”اتحاد امتی حجتہ قاطعہ“ ایک دفعہ اتحاد کر کے دیکھو اگرچہ اب تک کی تمام تدابیر ناکام ہو چکی ہیں لیکن حضرت محمدﷺ کا بتلایا ہوا یہ نسخہ شفا کبھی ناکامیاب نہ ہو گا۔ اتحاد ہر کامیابی کا سرچشمہ ہے اور حصول اتحاد کا راز بھی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے میں ہے۔ لاالٰہ الااللہ محمد رسول اللہ ہی وہ رسی ہے جس کا ذکر مذکورہ بالا آیت میں کیا گیا ہے۔ اگر اس پر عمل کر لیا جائے تو حکمرانی تمہارے قدموں کے نیچے ہو گی۔ ....اقبال

(1)

فرد را ربط جماعت رحمت است

جوہر او را کمال از ملت است

ناتوانی باجماعت یار باش

رونق ہنگامہ احرار باش

(2)

شیرازہ ہوا ملت مرحوم کا ابتر

اب تو ہی بتا تیرا مسلمان کدھر جائے

1۔ ”بے شک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کی گردش میں اور جہازوں میں جو چلتے ہیں سمندر میں وہ چیزیں اٹھائے جو نفع پہنچاتی ہیں۔ لوگوں کو اور جوا تارا اللہ تعالیٰ نے بادلوں سے پانی پھر زندہ کیا اسکے ساتھ زمین کو اسکے مردہ ہونے کے بعد اور پھیلا دئیے اسی میں ہر قسم کے جانور اور ہواں کے بدلتے رہنے اور بادل میں جو حکم کا پابند ہو کر آسمان اور زمین کے درمیان (لٹکتا رہتا ہے ان سب میں) نشانیاں ہیں ان لوگوں کےلئے جو عقل رکھتے ہیں۔“ (سورة البقر 2آیت 165,164)

2۔ ”اور وہی خدا ہے جو بھیجتا ہے ہواں کو خوشخبری سناتے ہوئے اپنی رحمت (بارش سے) یہاں تک کہ جب وہ اٹھا لاتی ہیں بھاری بادل تو ہم لے جاتے ہیں اسے کسی ویران شہر کی طرف پھر ہم اتارتے ہیں اس سے پانی پھر پیدا کرتے ہیں اسکے ذریعہ ہر قسم کا پھل اس طرح ہم نکالیں گے مردوں کو تاکہ تم نصیحت قبول کرو اور جو سرزمین زرخیز ہے (کثرت سے) اور جو خراب ہے نہیں نکلتی اسکی پیداوار مگر قلیل گھٹیا اسی طرح ہم مختلف طریقوں سے بیان کرتے ہیں (اپنی نشانیاں) اس قوم کےلئے جو شکر گزار ہے۔“ (سورة الاعراف 7آیت 57-56)

3۔ ”وہی ہے جو سیر کراتا ہے تمہیں خشک زمین اور سمندر میں یہاں تک کہ جب تم سوار ہوتے ہو کشتیوں میں اور وہ چلنے لگتی ہیں۔ مسافروں کو لے کر موافق ہوا کی وجہ سے اور وہ مسرور ہوتے ہیں۔ اس سے (تو اچانک) آ لیتی ہے انہیں تند و تیز ہوا اور آلیتی ہیں انہیں موجیں ہر جگہ اور ہر طرف سے وہ خیال کرنے لگتے ہیں کہ انہیں گھیر لیا گیا ہے تو اس وقت پکارتے ہیں اللہ تعالیٰ کو خالص اسی کی عبادت کرتے ہوئے کہتے ہیں اے کریم! اگر تو نے بچا لیا ہمیں اسی طوفان سے توہم یقیناً ہو جائینگے‘ تیرے شکر گزار بندوں سے پھر جب وہ بچا لیتا ہے انہیں تو وہ سرکشی کرنے لگتے ہیں زمین میں ناحق۔ اے لوگو، تمہاری سرکشی کا وبال تمہی پر پڑےگا۔ لطف اٹھا لو دنیوی زندگی سے پھر ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے تمہیں پھر ہم آگاہ کرینگے تمہیں جو کچھ تم کیا کرتے تھے“ (سورہ یونس 10آیت 22، 23) .... (جاری)

نظرات 0 + ارسال نظر
برای نمایش آواتار خود در این وبلاگ در سایت Gravatar.com ثبت نام کنید. (راهنما)
ایمیل شما بعد از ثبت نمایش داده نخواهد شد