دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال لاہوری
دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

دنیا کا چکمتاستارہ مصور ریاست اسلامی

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال لاہوری

علامہ اقبالؒ کا تصورِ تعلیم

علامہ اقبالؒ کا تصورِ تعلیم   سید روح الامین

اقبال کا نظریہ تعلیم قرآن و سنت سے ماخوذ ہے ....

گر تو می خواہی مسلماں زیستن
نیست ممکن جز بہ قرآں زیستن

اقبال مسلمان کیلئے قرآن کی تعلیم کو اولیت دیتے ہیں کیونکہ اسلام کا مقصد ایسے انسان کو پروان چڑھانا ہے جو ہادی¿ برحق کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنی زندگی کے ہر عمل کو ان کے تابع کر دے۔   ادامه مطلب ...

اقبال کی شاعری قرآنی تعلیمات پر مبنی

جامعہ ھمدرد دھلی میں علامہ اقبالؒ پر منعقد مذاکرہ کے دوران ڈاکٹر ظفر محمود کا اظہار خیال

نئی دہلی: اقبالؒ کی شاعری سراسر قرآنی تعلیمات پر مبنی ہے اور اس کے مطالعہ سے اسلامی اہمیت و دینی شعور بیدار ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج جامعہ ہمدرد کے کنونشن سینٹر میں منعقد ایک خصوصی پاور پریزینٹیشن پروگرام کے دوران اقبال اکیڈمی انڈیا کے صدر ڈاکٹر سید ظفر محمود نے کیا۔وہ یہاں ’’اقبالیات کے ذریعہ اسلام فہمی‘‘ کے موضوع پر کلام کر رہے تھے۔

ادامه مطلب ...

کسی اور زمانے کا خواب

کسی اور زمانے کا خواب  فریحہ ادریس

اقبال نے یہ خواب آج سے اسی سال پہلے اندلس میں دریائے کبیر کے کنارے کھڑے ہو کر دیکھا تھا، پچھتر سال بعد میں اسپین کے شہر قرطبہ میں اسی دریائے کبیر کے کنارے کھڑی تھی اور سوچ رہی تھی کہ علامہ اقبال جب یہاں کھڑے ہوں گے تو انکے دل میں جذبات کا کیا عالم ہو گا جو ان کی شاہکار نظم مسجد قرطبہ میں پڑھنے والے کو سحر میں مبتلا کر دیتا ہے۔  

ادامه مطلب ...

اقبال اور عشق رسولؐ

اقبال اور عشق رسولؐتحریر : ثاقب اکبر

حقیقت عشق:یوں لگتا ہے کہ علامہ اقبالؒ کے نزدیک تسخیر کائنات کے لیے جوقوت محرکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے وجود میں رکھی ہے اس کا نام عشق ہے چنانچہ وہ کہتے ہیں :

عشق کی اک جست نے طے کردیا قصہ تمام     اس زمین و آسماں کو بے کراں سمجھا تھا میں(۱) 

ادامه مطلب ...

حضرت ابراہیمؑ اور علامہ اقبالؒ

حضرت ابراہیمؑ خلیل اللہ اور علامہ اقبالؒتحریر : ثاقب اکبر

اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں انبیا ء کی زندگی کے نہایت اہم واقعات بیان کیے ہیں ۔ بعض انبیاء کا ذکر قرآن مجید میں زیادہ نمایاں طور پر آیا ہے۔ ان کی زندگی کے مختلف اتار چڑھاؤ کو بیان کرکے دراصل قرآن مجید یہ بتانا چاہتا ہے کہ مختلف مراحل درپیش ہوں تو ایک اعلیٰ انسان ان میں سے کیسے گزرتا ہے اور کیسے وہ ان کا سامنا کرتا ہے۔ اصل میں یہ واقعات اور تاریخ کی یہ مثالیں آنے والی نسلوں کے لیے راہنمائی مہیا کرتی ہیں اور کامیابی کے راستوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔ 

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال ؒ کی عظمت کا راز

علامہ اقبال ؒ کی عظمت کا رازلیفٹینٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ـ

انیسویں صدی میں ہندوستان سمیت دنیا کے بہت سارے ممالک پر انگریزوں اور فرانسیسیوں کا قبضہ تھا۔ یہی وجہ تھی کہ انسیویں صدی اپنا آخری سانس لینے کیساتھ ہی بہت ساری تلخیاں بیسویں صدی کو ورثے میں دے گئی جس کی بدولت بعد میں پہلی اور پھر دوسری جنگ عظیم وقوع پذیر ہوئی جو دنیا کیلئے تباہ کن تھیں لیکن انیسوی صدی نے جاتے جاتے بیسویں صدی کی گود میں ایک انمول ہیرہ بھی ڈالا جو صدیوں میں نہیں بلکہ ہزاروں سالوں میں پیدا ہونیوالے23 سالہ علامہ اقبالؒ تھے

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال (شاعرِ عظمتِ انسان)

علامہ اقبال (شاعرِ عظمتِ انسان)پروفیسر محمد علی عثمان

اقبال شاعر مشرق ہے ، اقبال فلسفی شاعر ہے ، اقبال شاعر قرآن ہے ، اقبال مفکر پاکستان ہے وغیرہ وغیرہ ۔ یہ وہ خطابات ہیں جو اقبال کے چاہنے والوں نے ان کو دئیے ہیں۔ کسی نے اقبال کی شاعری میںفلسفے کو پایا تو اُس نے فلسفی شاعر کا خطاب دیا۔ کسی نے آ پ کے اشعار میں قرآن عظیم الشان کے آیات کی تفسیر پائی تو اُس نے اقبال کو شاعر قرآن کے عظیم خطاب سے نوازا۔ کسی اور کو آپ کے خطبات میں مسلمانوں کے لیے جداگانہ ریاست کا تصور نظر آیا تو اُس نے آپ کو مفکر پاکستان کہا۔

ادامه مطلب ...

قرآن پاک کا عُنصر

قرآن پاک کا عُنصر

پروفیسر بشیر احمد نحوی

اس بات پر تمام مسلم وغیر مسلم محققین کا اتفاق ہے کہ دنیا میں ایک کتاب ایسی ہے جو مکمل طور پر محفوظ ہے۔ چودہ سو سال کا طویل عرصہ گذر جانے کے بعد اس کا موازنہ جب اس کے پہلے نسخہ سے کیا جاتا ہے تو کوئی رد وبدل، کوئی تغیر ، کوئی تحریف اور ہلکی سی اعرابی تبدیلی نظرنہیں آتی ہے ۔ کشمیر کا کوئی حافظ قرآن ، افریقہ کے کسی دور افتادہ علاقے کے حافظ کو قرآن سنائے اور امتحان کی غرض سے کسی جگہ کوئی زیر زبر کی غلطی کردے، تو وہ حافظ اسے ٹوک دے گا ۔ ایسا کہاں ہے ؟ اسے نازل کرنے والے خدانے ہمیشہ کے لئے اس کی حفاظت کا وعدہ کیاہے اور یہ وہ وعدہ اس لئے کیا گیا ہے کہ اس کی طرف سے آئی ہوئی یہ آخری ہدایت ہے ۔

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور کشمیر

علامہ اقبال اور کشمیر

نصر ملک  ۔ کوپن ہیگن ۔ ٖ ڈنمارک ۔  

 حضرت علامہ اقبال علیہ رحمتہ کا تعلق محض اس لیے کشمیر سے نہیں تھا کہ خطہ کشمیر، ارض خداوندی  پر ایک جنت نظیر وادی ہے، نہیں ایسا نہیں!، علامہ اقبال کے اجداد بذات کشمیری تھے اور یوں اُن کی رگوں میں رواں رہنے والا خون خالص کشمیری ہی تھا ۔ کشمیر سے اپنے تعلق پر اقبال ہمیشہ فخر کرتے اور کشمیرسے جدائی کا احساس رکھتے تھے ، وہ خود کہتےہیں

کشمیر کا چمن جو مجھے دلپذیر ہے

اس باغِ جان فزا کا یہ بلبل آسیر ہے

ورثے میں ہم کو آئی ہے آدم کی جائیداد

جو ہے وطن ہمارا وہ جنت نظیر ہے

موتی عدن سے لعل ہوا ہے یمن سے دور

یانافۂ غزال ہوا ہے ختن سے دور

ہندوستان میں آئے ہیں کشمیر چھوڑ کر 

بلبل نے آشیانہ بنایا چمن سے دور

ادامه مطلب ...

مقام زن از نظر علامہ

علامہ اقبال کی نظر میں عورت کا مقام

جب ہم فرائض کی بجا آوری کا بغور مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں مرد وعورت  دونوں کے فرائض میں نمایاں فرق نظر آتا ہے ،قدرت نے مرد کو ایسی قوتیں عطا کی ہیں جن کے ذریعہ وہ باآسانی فکر معاش کا فریضہ انجام دیتا ہےاور اس نے عورت کو بھی ایسی طاقتیں ودیعت کی ہیں جن کے ذریعہ وہ تمام تدبیر منزل کے فریضہ کا حق ادا کرتی ہے ،جب تک مرد وزن اپنے اپنے فرائض دیانت داری سے ادا کرتے ہیں تو انسانی معاشرے کے دونوں حصے یعنی مردوزن میں  حسن معاشرت اور انسانی قدریں ارتقا ٔ پذیر رہتی ہیں لیکن جب مردوعورت دونوں اعتدال وتوازن برقرار نہیں رکھتے، تو دونوں ایک دوسرے سے فرار کی راہ تلاش کرنے میں اپنا سکون سمجھتے ہیں۔

ادامه مطلب ...

پردہ آخر کس سے ہو

پردہ آخر کس سے ہو

اسی معنی میں بانگ درا میں کہتے ہیں

شیخ صاحب بھی تو پردے کے کوئی حامی نہیں
مفت میں کالج کے لڑکے ان سے بد ظن ہو گئے !
وعظ میں فرما دیا کل آپ نے یہ صاف صاف
پردہ آخر کس سے ہو جب مرد ہی زن ہو گئے؟ 

تعلیم نسواں ا ور اقبال

تعلیم نسواں ا ور اقبال
پروفیسر مظفر حنفی

کلام اقبال‘ کی پہلو داری اور ہمہ جہتی کا زمانہ قائل۔ اس طرح ان کے افکارو نظریات میں بھی بڑی رنگارنگی ہے۔ ان خیالات سے ہرشخص کا صدفی صد متفق الرائے ہونا ضروری نہیں ہے لیکن یہ بھی مناسب نہیں ہے کہ اقبال کی شاعری یاان کے جن افکار سے ہمیں اتفاق نہ ہو ان کو بالکل رد کردیں یا پھر انہیں اپنی پسند کے مطابق ڈھالنے کے لئے غلط تاویلیں اور دوراز کا ردلیلیں پیش کرنے لگیں۔ مثلاً مذہب اور سیاست کی وحدت پر علامہ کا اصرار، جمہوریت قوم اور وطن کے بارے میں عام مروجہ نظریات سے بالکل مختلف ان کا انداز فکر نیز عورت اور تعلیم نسواں سے متعلق اقبال کا منفرد تصور اگر عہد حاضر کے بعض ناقدین کی ذاتی پسند اور معیارات کاساتھ نہیں دیتے تو ان سے اقبال کے کلام اور افکار کی اہمیت و افادیت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ادامه مطلب ...

عورت علامہ اقبال رح کی نظر میں

 عورت علامہ اقبال رح کی نظر میں

عورت کے بارے میں اقبال کا نظریہ بالکل اسلامی تعلیمات کے مطابق ہے وہ عورت کے لئے وہی طرز زندگی پسند کرتے ہیں جو اسلام کے ابتدائی دور میں تھا کہ مروجہ برقعے کے بغیر بھی وہ شرعی پردے کے اہتمام اور شرم و حیا اور عفت و عصمت کے پورے احساس کے ساتھ زندگی کی تما م سرگرمیوں میں پوری طرح حصہ لیتی ہیں۔ اس لئے طرابلس کی جنگ میں ایک لڑکی فاطمہ بنت عبداللہ غازیوں کو پانی پلاتے ہوئے شہید ہوگئی تو اس واقعہ سے وہ اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اسی لڑکی کے نام کوہی عنوان بنا کر اپنی مشہو ر نظم لکھی ۔

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور عشق رسول ﷺ

علامہ اقبال اور عشق رسول ﷺ

ڈاکٹر محمد طاہر القادری

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے

دہر میں اسم ِ محمد سے اجالا کر دے

صوفیا کی تعلیم اور ان کا فکر عشق رسالت مآب صل اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کس قدر لبریز ہے کسی بھی اہل علم پر مخفی نہیں۔ عشقِ مصطفےٰ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم سے لبریز اسی فکر کی نمائندگی کرتے ہوئے علامہ اقبال فرماتے ہیں

ہر کہ عشقِ مصطفےٰ سامانِ اوست

بحر و بردر گوشہ دامانِ اوست

ایک اور مقام پر بارگاہ رسالت مآب صل اللہ علیہ و آلہ وسلم میں اس طرح عرض پرداز ہیں کہ عشق و مستی کے ہزاروں قلزم ایک شعر میں محصور نظر آتے ہیں۔

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور عشق رسول ﷺ

مثلِ بو قید ہے غنچے میں ، پریشاں ہو جا

رخت بردوش ہے ہوائے چمنستاں ہو جا

ہے تنک مایہ ، توذری سے بیاباں ہو جا

نغمہ موج سے ہنگامہ طوفاں ہو جا

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے

دہر میں اسم ِ محمد سے اجالا کر دے

عشق وہ والہانہ جذبہ ہے جو حضرت انسان کو دوسرے اقوام سے ممتاز کرتی ہے۔ یہ جذبہ بناوٹ، عیاری، امید ( معشوق سے کچھ حاصل کرنے کی) ۔ لالچ سے ماورا ہوتی ہے۔ یہ جذبہ انسان کو ایک جست میں اس بلندی اور آفاقیت تک لے جاتی ہے۔جس کا ہم خیال بھی نہیں کر سکتے ۔ اس قوت سے یقین و ایمان میں پختگی آتی ہے۔ اور اسی جذبہ کے تحت ایمان بل غیب پر یقین آجاتا ہے۔

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور مدحت رسول ص

علامہ اقبال اور مدحت رسول ص

شریف بقاء

علامہ اقبالؒ نہ صرف بلند پایہ مفکر اور عظیم المرتبت شاعر تھے بلکہ وہ بہت بڑے عاشق رسول بھی تھے۔ ان کی منظومات،خطوط اور دیگر نثر پارے اس امر کے شاہد ہیں کہ انہیں حبیب خدا اور محبوب کبریا حضرت محمد مصطفےٰ کی ذات و صفات مجموعہ کمالات سے بے پناہ محبت تھی۔ وہ ہادی¿ کامل کا نام مبارک سنتے ہی آبدیدہ ہو جاتے تھے۔ان کے جذبہ¿ عشق رسول کا بنیاد محض اعتقادی نہیں تھا بلکہ یہ فکری بھی تھی۔انہوں نے رسولِ کریم کے سواحِ حیات کا بغور مطالعہ کیا تھا جس کی بنا پر انکے موروثی عشقِ رسول میں بہت زیادہ پختگی اور وارفتگی کی مثال پیدا ہوگئی تھی۔ قدیم عرب کے غیر متمدن ماحول میں پرورش پاکر امین و صادق کا لقب پانا اور ماحول کی کثافتوں کو چند سالوں میں روحانی اور انسانی اقدار کی لطافتوں میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے تبدیل کردینا کوئی معمولی معجزہ نہیں تھا۔

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور عشق رسول ﷺ

علامہ اقبال اور عشق رسول ﷺ

علامہ اقبال علیہ الرحمہ کا مدار فکر اور معیار تمدن ہمیشہ اسوہ حسنہ رہا۔ ان کا کاسۂ سرعلم سے پر رہا اور کاسہ دل عشق سے معمور رہا۔ علم وہ نہیں جو سوز دماغ ہے بلکہ جوسوز جگر ہے اور عشق وہ نہیں جو بوالہوسوں کاشعار ہے بلکہ جو یزداں شکار ہے۔ علم سے انہوں نے راستہ معلوم کیا اور عشق سے منزل کو پایا۔ بیکن نے سچ کہا ہے کہ فلسفے کا تھوڑا علم انسان کو خدا سے بیزار اور گہرا علم خدا کا پرستار بنادیتا ہے اور اقبال علیہ الرحمہ بلاشبہ فلاسفے کے گہرے عالم تھے۔ وہ اتنی گہرائی میں اتر کر عشق رسول کے موتی چن کر باہرلائے اور انہیں اپنے دامن میں سجاکر پوری دنیا کو دعوت نظارہ دی اور بڑی بلند آہنگی اور خود اعتمادی سے کہا۔ اے منطق و کلام کے متوالو! اس کلام کو پڑھو جو امی نبیﷺ پر اترا ہے۔ شاید تمہارا کام بن جائے۔ اے افلاطون اور ارسطو کے شیدائیوں! ان کی بارگاہ میں پہنچ کر کچھ سیکھو جن کے ہاتھوں نے تختی کو چھوا اور نہ ان کی انگلیوں نے کبھی قلم پکڑا۔ لیکن لوح و قلم کے سارے رازان پر منکشف ہوگئے۔

(روزنامہ نوائے وقت 21 اپریل 1994)

ادامه مطلب ...

اسرار خودی

اسرار خودی   (چوہدری طالب حسین)

مقدمہ "اسرار خودی" از پروفیسر نکلسن مغربی دنیا میں علامہ محمد اقبال کے فکر و فلسفہ کا ابتدائی تعارف اس وقت ہوا جب کمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر آر-اے-نکلسن (م ١٩٤٥)نے مثنوی "اسرار خودی" کا انگریزی ترجمہ کیا.پروفیسر نکلسن نے اپنے مقدمے میں لکھا تھا

ادامه مطلب ...

اگر اقبال رح زندہ ہوتے

عرفان صدیقی 

مجھے نہیں معلوم کہ 133 برس قبل، سیالکوٹ میں پیدا ہونے اور شب غلامی کی گھنی تاریکیوں میں حریت کی چاندنی بونے والا دانائے راز، آج زندہ ہوتا تو اس کا شمار کس قبیلے میں کیا جاتا۔ گماں یہی ہے کہ خودی کو ایک طوق بناکر اس کے گلے میں ڈالدیا جاتا،

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اردو سائبر لائبریری


علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی کتب
اقبال کاترانہ بانگ دراہےگویا
ہوتاہےجادہ پیماپھرکارواں ہمارا
اس سیکشن میں علامہ اقبال کی اردو،فارسی،عربی کتب شامل ہیں۔اس کےعلاوہ دیگرزبانوں میں علامہ کی مختلف کتب کاترجمہ بھی شامل ہے۔
بانگ درا – Bang – e – Dra (اردو)علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ
بایل جبریل ۔ Bal – e – Jibree(اردو) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
ضرب کلیم ۔ Zarb – e – Kaleem (اردو) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
ارمغان حجاز – Armaghan – e Hijaz (اردو) علامہ محمد اقبال (رحمۃ اللہ علیہ)
اسرار و رموز – Asrar – o – Ramooz (فارسی) علامہ محمد اقبال (رحمۃ اللہ علیہ)
پیام مشرق – Payam-e-Masriq (فارسی) علامہ محمد اقبال (رحمۃ اللہ علیہ)
زبور عجم – Zaboor-e-Ajam (فارسی) علامہ محمد اقبال (رحمۃ اللہ علیہ)
جاوید نامہ – Javed Nama (فارسی) علامہ محمد اقبال (رحمۃ اللہ علیہ)
پس چاہ بیاد کرد – Pas Chaih Bayad Kar (فارسی) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
ارمغان حجاز – Armaghan-e-Hajaz (فارسی) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
تجدید فکریت اسلام – Tajdeed-e-Fikriyat-e-Islam(اردو) ڈاکٹر وحید عشرت
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر1) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر2) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر3) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر4) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)

دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر5) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر6) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر7) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر8) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر9) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
دیوان محمد اقبال – Deewan-e-Muhammad Iqbal(عربی – والیم نمبر10) علامہ محمد اقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
بانگ درا – Bang-e-Dra (اردو – والیم نمبر1)(ماہ فرہنگ – مشکل الفاظ کےمعنوں کےساتھـ) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
بانگ درا – Bang-e-Dra (اردو – والیم نمبر2)( ماہ فرہنگ – مشکل الفاظ کےمعنوں کےساتھـ) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
بال جبریل – Bal-e-Jibreel(اردو)( ماہ فرہنگ – مشکل الفاظ کےمعنوں کےساتھـ) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
ضرب کلیم – Zarb-e-Kaleem(اردو)( ماہ فرہنگ – مشکل الفاظ کےمعنوں کےساتھـ) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)
ارمغان حجاز – Armaghan-e-Hijaz(اردو)( ماہ فرہنگ – مشکل الفاظ کےمعنوں کےساتھـ) علامہ محمداقبال(رحمۃ اللہ علیہ)


اقبال کا نظریہ فن

شاعر کی نوا ہو کہ مغنی کا نفس ہو

جس سے نفس افسردہ ہو وہ باد سحر کیا

بے معجزہ دنیا میں ابھرتی نہیں قومیں

جو ضرب کلیمی نہیں رکھتی و ہ ہنر کیا


نظریہ فن کے بارے میں اقبال اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اوّل یہ کہ آرٹ کی غرض محض حسن کا احساس پیدا کرناہے اور دوم یہ کہ آرٹ سے انسانی زندگی کوفائدہ پہنچنا چاہیے۔

ادامه مطلب ...

خودی

اقبال کا پیغام یا فلسفہ حیات کیا ہے اگر چاہیں تو اس کے جواب میں صرف ایک لفظ ”خودی“ کہہ سکتے ہیں اس لئے کہ یہی ان کی فکر و نظر کے جملہ مباحث کا محور ہے اور انہوں نے اپنے پیغام یا فلسفہ حیات کو اسی نام سے موسوم کیا ہے۔ اس محور تک اقبال کی رسائی ذات و کائنات کے بارے میں بعض سوالوں کے جوابات کی تلاش میں ہوئی ہے۔

ادامه مطلب ...

خودی کا نشیمن تیرے دل میں ہے

سید ماجدحسین رضوی

علامہ اقبال ایک ایسی شخصیت ہے جس کو دنیا شاعر مشرق کے نام سے جانتی ہے دنیا اقبال کے تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔اقبال نے دنیا کے مسلمانوں کو ایک عظیم فکر دی جس سے مسلمان بیدار ہوگئے ۔ 

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال کا تصورِ خودی

تحریر : طارق حسین بٹ

یو اے میں قلندرانِ اقبال نے فکرِ اقبال کے حوالے سے شعرو ادب کے ایک نئے انداز کی بنیاد رکھی ہے جس کا بنیادی مقصد اقبال کے فلسفے ، اس کے نظریات اور شاعری کو عام آدمی تک پہنچا نا اور آگاہ کرنا ہے

ادامه مطلب ...

اقبال ؒ اور خودی

اقبال ؒ اور خودی (حضرت واصف علی واصف)
حضرت واصف علی واصف ؒ کی ایک نایاب غیر مطبوعہ تحریر

اقبالؒ خودی کی نگہبانی کا درس دیتا ہے۔خودداری کا پیغام دیتا ہے۔اقبالؒ کی خودی’ زندگی ہے،حیاتِ جاوداں ہے۔یہ ملّتِ اسلامیہ کے لئے ایک عظیم ذریعۂ حصول ِ قوت ہے۔ خدا ہمیں خودی کے اس بلند مقام سے آگاہ فرمائے جہاں

خدا بندے سے خود پوچھے’بتا تیری رضا کیا ہے

ادامه مطلب ...

اقبال کا تصور قدر

سید آصف جلال

محترم قارئین ! السلام علیکم! تصور قدر کے بارے مین آج علامہ اقبال ؒ کے نظریے کی مختصر وضاحت پیش ہے۔

قارئین،تقدیر کا لفظ قدر سے نکلا ہے جس کے معنی ہے اندازہ لگا نا۔معاملات زندگی کا ‘مدارج زندگی کا‘ کائنات کا اندازہ۔۔۔تو مطلب یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ کا اندازہ کہ فلاں شخص اس ماحول اور حالات میں یہی کچھ کر سکے گا تصور تقدیر ہے۔۔۔تقدیر میں جو کچھ لکھ دیا گیا وہ پورا ہو گا۔۔۔تقدیر نہیں۔۔۔ بلکہ جو زندگی اور موجودہحالات و ماحول میں رہتے ہوئے انسان کر سکتا ہے اس کے اندازے ک نام تقدیر ہے ۔

ادامه مطلب ...

اقبال شناسی یا اقبال تراشی؟ ۹

علامہ نائب ناظم اور علامہ ندوی (بہ روایت زبانی ڈاکٹر غلام محمد) اس بارے میں پوری طرح ہم خیال ہیں کہ " اجتہاد کی صلاحیت ... یقینا اقبال میں نہیں پائی جاتی ..."("احیائے علوم"، شمارہ 14، ص13)اقبال کے بارے میں یہ فتویٰ ان دیگر فتووں سے کچھ زیادہ مختلف نہیں جو ان کی زندگی میں اور بعد کے زمانے میں جاری کیے جاتے رہے ہیں اور اس کا انجام بھی سابقہ فتووں سے مختلف ہونے والا نہیں۔ ان فتووں سے قطع نظر، اقبال نے جدید مغربی تعلیم کی روشنی میں پرانے تخیلات اور تقلیدپرستی سے پیدا ہونے والی خامیوں کو رفع کر کے برصغیر کے مسلمان کے نقطۂ نظر سے مذہب کی معنویت کو نئے سرے سے متعین کیا اور یہ دکھانے کی کوشش کی کہ جدید دور کے تقاضوں کے مدنظر مذہبی فکر میں کس قسم کی تبدیلیاں کرنا ضروری ہے اور اس اصلاح شدہ مذہبی فکر پر مبنی انفرادی اور اجتماعی عملی فیصلوں کی کیا صورت اس دور کے لیے ممکن اور مناسب ہے۔ اقبال کے پڑھنے والوں کا حق ہے کہ وہ ان کی تحریروں کو ان کے درست تناظر میں پڑھ کر اپنی رائے قائم کریں اور تاویل وغیرہ کے حربوں سے اقبال کے نقطۂ نظر کی صورت مسخ کرنے کی کوششوں کی بھرپورمزاحمت کریں۔

اقبال شناسی یا اقبال تراشی؟ ۸

اقبال اکیڈمی کے سابق ناظم مرزا منور نشان دہی کرتے ہیں کہ اقبال کی فکر خطبات تک پہنچ کر رک نہ گئی تھی۔ موجودہ ناظم سہیل عمر سوال اٹھاتے ہیں کہ اگر اقبال صرف شاعری کرتے اور خطبات نہ لکھتے تو ان کا مقام کیا ہوتا۔ اقبال کا مقام تو خیر جو کچھ بھی ہوتا،یہ بات یقینی ہے کہ اگرانھوں نے خطبات نہ لکھے ہوتے تو اقبال اکیڈمی کے کارپردازان کی زندگی زیادہ آسان ہوتی

ادامه مطلب ...

علامہ اقبال اور فلسفہ خودی

 جاوید عباس رضوی

علامہ اقبال ایک ایسی شخصیت ہے جس کو دنیا شاعر مشرق کے نام سے جانتی ہے۔ دنیا اقبال کے تعارف کی محتاج نہیں ہے، اقبال نے دنیا کے مسلمانوں کو ایک عظیم فکر دی، جس سے مسلمان بیدار ہوگئے، اقبال کے اندر مسلمانوں کے لئے ایک ایسا درد تھا جس نے اقبا ل کو بے قرار کیا، جس نے اقبال سے سکون چھین لیا، جس نے اقبال سے نالے اگلوائے،

ادامه مطلب ...

اقبال کا پیغام خودی


اقبال کے پیغام اور فکر کا مرکزی نقطہ ان کا تصور خودی ہے۔ یہ وہی تصور خودی ہے کہ جس نے اقبال کی شخصیت کو بقاء دوام عطا کیا اور یہی وہ ہے تصور ہے جس نے اقبال کو نظریہ پاکستان دینے پر مجبور کیا اور اسی تصور خودی میں خود پاکستان کی بقاء اور ملت اسلامیہ کا عروج مضمر ہے ۔ ۔ ۔

ادامه مطلب ...